Arabic

حَدَّثَنَا أَبُو سَعِيدٍ الأَشَجُّ، قَالَ سَمِعْتُ عَبْدَ اللَّهِ بْنَ إِدْرِيسَ، يَقُولُ سَمِعْتُ الأَعْمَشَ، يَرْوِيهِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ مُرَّةَ، عَنْ مَسْرُوقٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ، قَالَ كَانَ النَّبِيُّ صلى الله عليه وسلم فِي نَخْلٍ يَتَوَكَّأُ عَلَى عَسِيبٍ ‏.‏ ثُمَّ ذَكَرَ نَحْوَ حَدِيثِهِمْ عَنِ الأَعْمَشِ وَقَالَ فِي رِوَايَتِهِ وَمَا أُوتِيتُمْ مِنَ الْعِلْمِ إِلاَّ قَلِيلاً ‏.‏
حدثنا ابو سعيد الاشج، قال سمعت عبد الله بن ادريس، يقول سمعت الاعمش، يرويه عن عبد الله بن مرة، عن مسروق، عن عبد الله، قال كان النبي صلى الله عليه وسلم في نخل يتوكا على عسيب . ثم ذكر نحو حديثهم عن الاعمش وقال في روايته وما اوتيتم من العلم الا قليلا

Bengali

আবূ সাঈদ আল আশাজ্জ (রহঃ) ..... ‘আবদুল্লাহ (রাযিঃ) থেকে বর্ণিত। তিনি বলেন, একদা নবী সাল্লাল্লাহু আলাইহি ওয়াসাল্লাম কোন এক খেজুর বাগানে খেজুর ডালের লাঠির উপর ভর করে চলছিলেন। এরপর তিনি আ'মাশ হতে বর্ণিত হাদীসের হুবহু বর্ণনা করেছেন। কিন্তু তার বর্ণনার মধ্যে রয়েছে অর্থাৎ- "এ বিষয়ে তোমাদেরকে সামান্য জ্ঞানই দান করা হয়েছে"। (ইসলামিক ফাউন্ডেশন ৬৮০৪, ইসলামিক সেন্টার)

English

Abdullah reported that Allah's Apostle (ﷺ) was reclining against a tree in the garden. The rest of the hadith is the same with a slight variation of wording

French

Indonesian

Russian

Tamil

மேற்கண்ட ஹதீஸ் அப்துல்லாஹ் பின் மஸ்ஊத் (ரலி) அவர்களிடமிருந்தே மற்றோர் அறிவிப்பாளர்தொடர் வழியாகவும் வந்துள்ளது. அதில், "நபி (ஸல்) அவர்கள் ஒரு பேரீச்சந்தோட்டத்தில் பேரீச்ச மட்டை ஒன்றை (கையில்) ஊன்றியபடி இருந்தார்கள்..." என்று ஹதீஸ் ஆரம்பமாகி மேற்கண்ட ஹதீஸில் உள்ளதைப் போன்றே இடம்பெற்றுள்ளது. இந்த அறிவிப்பிலும் "நீங்கள் கொடுக்கப்பட்டுள்ளீர்கள்" என்றே காணப்படுகிறது. அத்தியாயம் :

Turkish

Bize Ebû Saîd El-Eşecc rivayet etti. (Dediki): Abdullah b. İdris'i şöyle derken işittim. Ben A'meş'den dinledim. Bu hadîsi Abdullah b. Mûrra'dan, o da Mesruk'dan, o da Abdullah'dan naklen rivayet ediyordu. Abdullah şöyle demiş: Nebi (Sallallahu Aleyhi ve Sellem) bir hurmalık içindeydi. Bir hurma dalına dayanıyordu... Sonra râvî yukarkilerin A'meş'den rivayet ettikleri hadîs gibi nakletmiştir. O rivayetinde: «Size ilimden ancak az bir şey verilmiştir.» demiştir

Urdu

ابو سعید اشج نے ہمیں حدیث بیان کی ، کہا : میں نے عبد اللہ بن ادریس سے سنا وہ کہہ رہے تھے ، میں نے اعمش سے سنا وہ اس روایت کو عبداللہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ بن مرہ سے اور وہ مسروق سے اور وہ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت کر رہے تھے ، انھوں نے کہا : نبی صلی اللہ علیہ وسلم کھجور کے درختوں میں ( کھجور کی ) ایک شاخ کا سہارا لیے ہوئے ( چلے جارہے ) تھے پھر اعمش سے ان سب کی حدیث کے مطابق بیان کیا اور انھوں نے ( بھی ) اپنی روایت میں مشہور اور متواتر قرآءت کے مطابق "" وَمَا أُوتِيتُم مِّنَ الْعِلْمِ إِلَّا قَلِيلًا "" بیان کیا ۔ ان روایات میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم حرث ( کھیت ) اور نخل ( کھجورکے درختوں ) کے درمیان جارہے تھے ۔ صحیح بخاری کی ایک روایت میں حرث ہے ۔ ( حدیث 4721 ۔ ) جبکہ دوسری روایت میں "" خرب "" ( اجازجگہ ) ہے ۔ ( حدیث : 125 ) اس سے معلوم ہوتا ہے کہ وہ کھیت جس میں آپ صلی اللہ علیہ وسلم چلے جارہے تھے ۔ مدینہ کے عام کھیتوں کی طرح کھجور کے باغ میں تھا اور اب اس میں کچھ کاشت نہیں ہو رہاتھا اجڑاہوا اور ناہموار ہونے کی وجہ سے آپ اس کے اندرکھجور کی شاخ کا سہارا لے کر چل رہے تھے ۔ جامع ترمذی میں حضرت عبد اللہ بن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ روح کے متعلق یہودیوں سے پوچھ کر قریش مکہ نے بھی سوال کیا تھا آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ان کو بھی یہی جواب دیا تھا ( جمع المومنین حدیث 3140 ) مدینہ میں جب یہود نے خود سوال کیا تو چونکہ وہ اہل کتاب تھے اس لیے یہ امکان تھا کہ ان کی کتاب میں یہی بات کسی اور رنگ میں کہی گئی ہو اور وہ انداز کے اس اختلاف کو اپنے لیےدلیل بنانے کی کو شش کریں اس لیے جواب دینے سے پہلے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے توقف کیا اور اللہ تعالیٰ نے دوبارہ وہی جواب وحی فرمادیا جو تورات کےعین مطابق تھا اور یہود کو اپنے لیے آپ کی رسالت سے انکار کا کو ئی عذر نہ مل سکا ۔